خون کی کمی اور امراض معدہ: بھوک بڑھاتا ہے، خون کی کمی کو پورا کرتا ہے، ہر قسم کے دموی اور صفراوی و پرانے دستوں و پیچش کو روکتا ہے۔ معدہ اور آنتوں کے لئے بڑا مفید ہوتا ہے۔ سینہ اور معدہ کی جلن، کھٹی ڈکاروں اور ہاتھ پاﺅں کی جلن میں مستعمل ہے
مالک دو جہاں نے انسان کے لئے بہت سی نعمتیں پیدا کی ہیں۔ انسان ہر دور میں ان نعمتوں سے فیض یاب ہوتا رہا ہے۔ یہ نعمتیں اس قدر زیادہ مقدار میں ہیں کہ ان کا شمار ممکن نہیں۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں ”تم اپنے دب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاﺅ گے“ (القرآن) انہی نعمتوں میں سے ایک جامن بھی ہے۔ اس کا نباتاتی نام Eugenia Jumbulana ہے۔
محل وقوع
یہ مشہور عالم پھل براعظم ایشیا اور آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے۔ خاص طور پر جون اور جولائی کے مہینوں میں یہ بازار میں عام دستیاب ہوتا ہے اور پک کر کھانے کے قابل ہوجاتا ہے۔ اس کا درخت 30 سے 70 فٹ تک ہوتا ہے۔
اقسام: اقسام کے اعتبار سے یہ تین قسم کا ہوتا ہے۔ صحرائی، دریائی اور بستانی۔ پھل کے اعتبار سے اس کی دو اقسام ہوتی ہیں، بڑی اور چھوٹی۔ مزاج: جامن درجہ اول میں سرد، درجہ دوم اور سوم میں خشک ہوتا ہے۔ بعض محققین کے مطابق سرد درجہ دوم اور درجہ اول میں تر ہوتا ہے۔ نفع خاص: بھوک بڑھاتا ہے، قابض ہوتا ہے اور حرارت کو تسکین دیتا ہے۔
نقصانات
جامن حابس، قابض نفخ پیدا کرنے کے علاوہ دیر سے ہضم ہوتا ہے۔ زیادہ استعمال کرنے سے بخار اور مرض سل پیدا کرسکتا ہے۔ پھیپھڑوں میں ریح پیدا کرکے نقصان پہنچانے کا موجب بنتا ہے۔ اس کو کھانے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ اسے نمک لگاکر برتن میں چھوڑ دیا جائے پھر مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے۔
جامن کا مختلف امراض میں استعمال
جامن جہاں جسم انسانی میں چند ایک نقصانات پیدا کرتا ہے وہاں بہت سے امراض کو رفع کرنے میں بھی اپنی مثال آپ ہے۔ ذیل میں ان امراض کا ذکر کیا گیا جس میں جامن کا استعمال نفع بخش ثابت ہوتا ہے۔
تلی کا ورم (ورم طحال)
جامن کا رس یا رب تلی کے ورم کو تحلیل کرنے کے لئے بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ اپنی تیزابی خاصیت کی وجہ سے پتھری کو بھی رفع کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
خون کی کمی اور امراض معدہ: بھوک بڑھاتا ہے، خون کی کمی کو پورا کرتا ہے، ہر قسم کے دموی اور صفراوی و پرانے دستوں و پیچش کو روکتا ہے۔ معدہ اور آنتوں کے لئے بڑا مفید ہوتا ہے۔ سینہ اور معدہ کی جلن، کھٹی ڈکاروں اور ہاتھ پاﺅں کی جلن میں مستعمل ہے۔
امراض جگر
جامن جگر کے امراض میں بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔ جگر کی کمزوری اور گرمی کا خاتمہ کرتا ہے۔
امراض دل
جامن دل کی گھبراہٹ، دل ڈوبنا اور بے چینی میں اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔
بواسیر
جامن کی گٹھلی، آم کی گٹھلی، ہلیلہ سیاہ برابر وزن سفوف تیار کریں۔ گھی میں بھون کر صبح و شام 3 گرام استعمال کروائیں۔ بواسیر جڑ سے ختم ہوجاتی ہے۔
ذیابطیس اور پیشاب کی زیادتی
جامن پیشاب میں شکر آنے کو روکتا ہے۔ پیشاب کی زیادتی کو کنٹرول کرتا ہے۔ جامن کے بیجوں کا سفوف 5 گرام صبح دوپہر شام دینے سے پیشاب بار بار آنے اور ذیابطیس میں مفید ہے۔
تریاق
جامن زہروں کا تریاق بھی ہے۔ خاص طور پر افیون کا اثر اتارنے میں بے حد فائدہ مند ہے۔ بچھو کے ڈنگ میں اس کا ضماد مفید ہے۔ پارہ کے غلط استعمال سے ہونے والے بداثرات کو زائل کرتا ہے۔ کچلہ کے زہر کو اتارنے میں جامن کی گٹھلی کا 5 گرام سفوف بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
جریان اور لیکوریا
جامن کی گٹھلی کا سفوف یا جامن کا پھل خشک کرکے ستو بناکر شکر یا شہد ملاکر استعمال کرنا سیلان الرحم (لیکوریا) اور جریان منی میں بھی مفید ہے۔
مسوڑھوں کا ورم اور پائیوریا
جامن کے خشک پتوں کا منجن مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ہے۔ مسوڑھوں کے ورم اور مسوڑھوں سے خون آنے (پائیوریا) میں بہت فائدہ مند ہے۔
پیچش اور دست
جامن ہر قسم کے دستوں و پیچش کو روکتا ہے۔ معدہ اور آنتوں کے لیے بڑا مفید ہے۔ جامن کا شربت قے، متلی، اسہال و خونی پیچش کو ٹھیک کرتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں